Faraz Faizi

Add To collaction

خیالوں کی اُڑان

حال دل کھول کے میں کس سے بیاں کرتا

شہر آباد تھا پتھر کے صنم پاروں سے

♥♥♥

مجھ پہ بیتی جو کسی پر بھی نہ بیتی ہوگی

ہنس کے پیتے رہے ہم برسوں تلک اپنا لہو

♥♥♥

کبھی کبھی جو ہمیں تم پہ پیار آتا ہے

تو بے پناہ صنم بے شمار آتا ہے

♥♥♥

چاندنی رات میں ائے جان تمنا کبھی مِل

دور الفت کا چلے دل کے بھی ارماں نکلے

♥♥♥

ٹوٹ کر بکھرے ہیں اب کانچ کے ٹکروں کی طرح

میرے وہ خوب جنہیں برسوں سجائے ہم نے

♥♥♥

نیلے امبر سے کہیں دور ہے یا کہ سرِ عرش پہ ہے

کون جانے کہاں تک ہے مِرے خیالوں کی اُڑان


آپ کا: فرازفیضی..9326187516

   7
3 Comments

Zeba Islam

22-Nov-2021 07:25 PM

Nice

Reply

Seema Priyadarshini sahay

04-Oct-2021 05:34 PM

Nice

Reply

prashant pandey

12-Sep-2021 11:23 AM

👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻

Reply